شعبہ درس نظامی

زیرنگرانی: حضرت مولانا مشرف

 

    اس شعبہ میں درس نظامی کے نصاب کی تعلیم دی جاتی ہے جس کا امتحان وفاق المدارس ملتان لیتاہے ۔یہ نصاب علامہ نظام الدین شہید سہالوی ؒ (متوفی ١١٦١ھ / ١٧٤٧ئ) کے نام نامی سے منسوب ہے۔اس نظام کی اہم خصوصیات کے پیش نظر ہندوستان کے تمام مدارس نے اسی کو اپنا لیا اور ہندوستان پر انگریزی سامراج کے تسلط تک ہندوستان کے تمام مسلم تعلیمی اداروں میں یہی نظام تعلیم بنیادی حیثیت سے نافذ رہا ۔ اور آج تک مدارس دینیہ میں بنیادی نصاب کی حیثیت سے شامل ہے۔
حضرت مولانا مشرف علی تھانوی نے ١٩٨٣ء میں دارالعلوم کا انتظام سنبھالنے کے بعد اس نظام کو اپنے مدرسہ میں شعبہ قرا ء ت کے ساتھ ملا کر پڑھانے کا ارادہ فرمایا اور بعدازاں عصری علوم کو بھی اس نصاب کے ساتھ ملحق کیا گیا اور ایک ایسا نصاب مقرر کیا گیا جو درس نظامی ، تجوید و قراء ت اور عصری علوم پر مشتمل ہے ، تمام اساتذہ کرام حضرت مولانا مہتمم صاحب کی زیرسرپرستی اس شعبہ میں طلباء کو حسب ذیل ٣٢ علوم پڑھائے جاتے ہیں جن میں چھوٹی بڑی ننانوے (٩٩) کتابیں پڑھائی جاتی ہیں ۔ جن میں صحاح ستہ جیسی ضخیم کتب کے علاوہ مشکوٰۃ ، جلالین ، بیضاوی اور ہدایہ جیسی دقیق کتب بھی شامل ہیں ۔

نصاب درس نظامی
درس نظامی میں پڑھائے جانے والے علوم :
چار سال میںناظرہ اور حفظ قرآن کریم مکمل کرنے کے بعد طالب علم یہ علوم پڑھتا ہے :
(۱)  تجوید بروایت حفصؒ             (۲)  قراء ات سبعہ                    (٣) قراء ات ثلاثہ         (٤) علم تفسیر            (٥) علم حدیث           (٦) علم فقہ
(۷)  علم اصول تفسیر                 (٨) علم اصول حدیث                 (٩) علم اصول فقہ        (١٠) علم نحو عربی        (١١) علم صرف عربی    (۲۱)  علم منطق  

(١٣) علم فلسفہ                      (١٤) علم ہیئت                       (١٥) علم ادب عربی                 (١٦) علم معانی و بلاغت (۱۷)  علم کلام            (١٨) علم رسم الخط قرآنی     

(١٩) سیر رسول ؐ                    (٢٠) فارسی                         (٢٢) عربی بول چال    (۲۳)  علم الفرائض (میراث)     (٢٤) کمپیوٹر سائنس

(٢٥) ششم تا انٹر عصری تعلیم محکمہ تعلیم مقررکردہ نصاب کے مطابق اس پورے نصاب کو پڑھانے کے لیے درجات کو حسب ذیل ترتیب پر تقسیم کیا گیا ہے ۔ پرائمری پاس حفاظ طلباء  اس نظام میں داخل ہوکر حسب ذیل ترتیب سے تعلیم مکمل کرے گا :

کلاس  درس نظامی

متوسطہ

عامہ

خاصہ

عالیہ

عالمیہ

کل مدت

کلاس عصری تعلیم

مڈل

میٹرک

انٹر میڈیٹ

گریجوایشن

ماسٹر

مدت

3سال

2 سال

2سال

2سال

2سال

11سال

 

جامعہ میں داخلہ کے لیے کیونکہ حافظ قرآن ہونا شرط ہے اس لیے ڈیڑھ سال ناظرہ قرآن کریم کا دورانیہ اور ساڑھے ٣ سال حفظ کا دورانیہ اس طرح جامعہ سے دورہ حدیث سے فارغ ہونے والے طالب علم کا مکمل تعلیمی دورانیہ 16 سال بنتا ہے ۔
یہ نصاب مکمل پاس کرنے کے بعد جب طالب علم جامعہ سے فارغ ہوتا ہے تو اس کے پاس حسب ذیل سندات ہوتی ہیں ۔
مدرسہ کی طرف سے دی جانے والی اسناد :           حفظ وناظرہ، قاری بروایت حفصؒ ، قراء ات سبعہ ، قراء ات ثلاثہ ،
وفاق المدارس العربیہ کی طرف سے دی جانے والی اسناد:    عامہ ، خاصہ ، عالیہ ، عالمیہ
لاہور بورڈ کی طرف سے ملنے والی اسناد :        میٹرک ، ایف اے
     عصری علوم میں اگر طالب علم اپنی تعلیم آگے جاری رکھنا چاہے تو دوران تعلیم بی ۔ اے ، ایم ۔ اے ، ایم ۔ فل تک طالب علم کی ادارہ معاونت کرتا ہے ۔ جامعہ کے تعلیم نظام کو سمجھنے کیلئے نصاب تعلیم کا جدول ملاحظہ فرمائیں۔